سرینگر::18/08/20وادی کے مقتدر علمائے کرام اور ائمہ کرام کاایک نمائندہ اجلاس سرینگر میں منعقد ہوا ۔ جس میں جموں صوبے میں کچھ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے اُس مذموم حرکت کا جائزہ لیا گیا جس کے مطابق مذکورہ افراد نے میڈیا کی موجود گی میں توہین رسالت مآب ﷺکا ارتکاب کیا۔اس پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کے امام و خطیب نے اس مذموم حرکت کو مسلمانوں کے خلاف ایک منصوبہ بند سنگین سازش قرار دیتے ہوئے ملزمان کے خلاف آئین کے مطابق سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔تاکہ ہندو انتہا پسندوں کو یہ معلوم ہو کہ رسالت مآب صلعم کے خلاف گستاخی مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ ہم لوگوں کو اگلے جمعہ کے دن اس واقعے کے خلاف پُرا من مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں اس اجلاس میں بہت سارے افراد شریک ہوئے جن میں مقتدر علمائے کرام کے علاوہ دارالعلوموں کے نمائندگان اور مذہبی تنظیموں کی شخصیات نے شرکت کی۔ جن کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
عزت مآب پروفیسر محمد طیب کاملی صاحب، امام وخطیب جامع مسجد نقشبندی صاحب،مولٰنا خورشید احمد قانون گو صاحب،امام جامع عزرا اکمل الدین صاحب، مولوی شوکت صاحب کینگ سرپرست اعلیٰ حمایت الاسلام، مولوی عبدالعزیز امام وخطیب جامع مسجد گاندر بل، مفتاح العلوم مرجانپوری، دارالعلوم خندہ بھون نواکدل، مولوی الطاف حسین نقشبندی، مولوی محمد طاہر نقشبندی وغیرہ۔
سیکرٹری
سید احمد سید نقشبندی
امام و خطیب جامع مسجدسرینگر