آج یہاں منشی ہوٹل ٹنگمرگ میں گلشن کلچرل فورم کشمیر کے اہتمام سے ایک خصوصی مشاعرہ منعقد ہوا۔ جس میں وادی کے کئی نمایندہ شاعروں نے شرکت کی۔ مشاعرے کی صدارت فورم کے صدر سید بشیر کوثر نے کی جبکہ معروف شاعر شہناز رشید مہمان خصوصی اور سرکردہ سماجی رضا کار مختار احمد منشی مہمان ذی وقار کی حثیت سے مجلس میں موجود تھے۔ فورم کے جنرل سیکریٹری گلشن بدرنی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ نظامت کے فرائض پروگرام کارڈنیٹر خورشید خاموش نے انجام دیۓ۔ مشاعرے میں جن نمایندہ شاعروں نے اپنا کلام پیش کرتے ہوۓ سامعین کو محضوظ کیا ان میں علی محمد گوہر، نثار عظم، لطیف نیازی، عبدالاحد دلبر، ممتاز گوپھبلی، رحیم رہبر، شہناز رشید، سید بشیر کوثر، عبدالاحد شہباز، سرور بلبل، امین اشرف، راحت رفیق، خورشید خاموش اور گلشن بدرنی شامل تھے۔
مشاعرے کے آخر پر صدارتی خطبات کے دوران ادبی معاملات پر ایک زور دار بحث چھیڑا گیا۔ بحث کے دوران غیر سنجیدہ ادبی اداروں کو حدف تنقید بنایا گیا، اور سنجیدہ ادباء اور شعراء کا خاموش جمود اس بات کی عکاسی ہے کہ ادبی حلقوں میں پنپنے والی روش ادبی روحجانات کو پامال کر رہی ہے۔ دورانِ مشاعرہ یہ دکھ بری خبر ملی کہ معروف ادیب ادبی مرکز کے جنرل سیکرٹری شبنم تلگامی کی والدہ محترمہ انتقال کر گئی اور دورانِ پروگرام ہی فورم اور ایوان کی جانب سے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ مجلس میں موجود سامعین نے مشاہیر کی تخلیقات کو کافی سراہا اور ایسے پروگرام منعقد کرنے پر زور دیا۔ سرکردہ سماجی رضا کاراور منشیز ہوٹل اینڈ ریستوران کے مالک مختار احمد منشی اور محکمہ سیاحت سے وابستہ سرمائی کھیلوں ماہر شبیر احمد وانی کی اس کاوش کو داد دی گئی کہ انہوں نے ادبی مجالس منعقد کرنے کے لیئے اپنا تعاون پیش کرنے کا عہد کیا۔