تصنیف شیخ العالم رح کے پروانوں کیلیے ایک زرخیز گلدستہ حیات ہے :- پروفیسر شاد رمضان
سماج میں معززین اور بزرگ شہریوں کے لئے مذکور،سرینگر کے دل لاک چوک سے 6 کلو میٹر دور، احاطہ وقار چھانہ پورہ میں منعقدہ ایک پر وقار تقریب پر وادی کشمیر کے، معروف مولف،سوانح نگار، ترجمکار، اور ضلع بڈگام کے سنیر صحافی، غلام قادر بیدار کی الگ الگ،5، مختلف تصنیفوں، جن میں خاص طور سے کلام شیخ العالم پر مشتمل ایک بنیادی تصنیف” ریشی نامہ عنبر شمامہ” شامل ہے۔ جنکی اج رسم رونمائی انجام دی گئی ۔ ریشی نامہ عنبر شمامہ،قلمی نسخہ 1199ہجری یعنی آج سے تقریبا 250 سال پہلےاس زمانے کے معتبر مورخ و مولف با با محمد کمال چراری کی دیں ھے۔ موصوف غلام قادر بیدار نے اسی ریشی نامہ کو بنیاد بناکر، اسی ھیت اور ترتیب میں، پھر اسکا حرف بہ حرف، آسان اور عام فہم اردو زبان، میں ترجمہ ،حاشیہ و تشریح پر مشتمل ایک ضخیم کتاب ہے۔
٭ تقریب کی صدارت کے فرایض ساہتیہ ایکیڈمی کشمیری ایڈ وایزری بورڈ کے چیرمین پروفیر شاد رمضان نے انجام دیے جبکہ سرکردہ قلمکار اور مرکز نور کشمیر یونیورسٹی کے سابقہ سربراہ پروفیسر بشر بشیر تقریب پر مہمان زی وقار تھے۔ ایوان صدارت میں سابقہ ڈیریکٹر دوردرشن سرینگر شبیر مھاہد , احاطہ وقار کے چیرمین عبدلغنی پرے , مرکز ادب و ثقافت کے جنرل سیکریٹری عنایت گل , امام و خطیب جامع مسجد باغ مہتاب مولوی جیلانی , بھی موجود تھے۔
* تقریب پر بولتے شاد رمضان نے ادبی , سما جی اور صحافتی میدانوں میں غلام قادر بیدار کی گران قدر contribution کی بہت ستایش کی ۔ انہوں نے غلام قادر بیدارکی نیی تصنیف ” ریشی نامہ عنبر شمامہ ” کو حضرت شیخ العالم رح کے پروانوں اور پرستاروں کیلیے ایک زرخیز گلدستہ عقیدت سے تعبیر کیا۔
تقریب کے دوران ڈاکٹر
بشر بشیر نے جمع سامین، کے مخاطب فرمایا کہ غلام قادر بیدار نے اپنے قلم سے کشمیر میں صوفی ازم کی روایات، ریشیت، اور خاص کلام شیخ العالم کو دوام بخشاہے۔ انہوں نے گزشتہ 28، برسوں کے دوران مسلسل طور اولیاے کرام اور وادی کے معروف صوفیاے، کرام کے ھر ھر معتبر کلام کی ترتیب و اشاعت سے اب تک معتقدین کی روحانی پیاس کو کم و بیش سیراب کرنے میں کافی کوشش کی جسے تاابد یاد رکھا جایئگا ۔ ایسا کام نصیب والے ہاتھ ھی سرانجام دیتے ھے۔
یہی وجہ ھے کہ چرارشریف کی ایک اور ادبی شخصیت، کو کشمیر کی ثقافتی تواریخ میں اپنا ایک ریکارڈ قائیم کرنے میں کامیابی نصیب ہوئی۔
جاری تقریب پربولتے ہوئے احاطہ وقار کے میڈیا سیکریٹری مشتاق محرم کہا کہ غلام قادر بیدار خطہ مردم خیز شہر علمدار چرار شریف کا وہ سپوت ہے جنہوں نے نہ صرف کشمیر کے اولیاے کرام و صوفی سنتوں کے کلام سے جموں و کشمیر کے کےروحانی آب و ہوا کو مزید منورو معطر کیاہے بلکہ سماجی و صحافتی میدانوں میں بھی کار ہاے نمایاں انجام دیے ہیں جس کے بدولت ان کو عالمی و ملکی سطح پر بہت پزیر آرایی حاصل ہویی ہے اور انکو کیی اعلی ترین ایوارڈوں سے نوازا گیا ہے ۔ ان ایوارڈوں میں best صوفی ازم بابا صاحب پھالکی ایوارڈ 2024, یونایٹیڈ نیشن گلوبل ہیومن رایٹس نوبل ایوارڈ ,Icon Award از طرف انٹر نیشنل ورلڈ ریکارڈس , کشمیر مرکز ادب و ثقافت چرار شریف نے بھی خلعت نور2012 میں پیش کیا ھے اور آج احاطہ وقار کی طرف سے خوب حوصلہ افزائی کی گئی۔
�