بانڈی پورہ، 5 جنوری (جے کے این ایس): کل بانڈی پورہ کے علاقے صدرکوٹ پائین میں ایک المناک حادثہ پیش آیا، جب بھارتی فوج کی ایک گاڑی گہری کھائی میں جا گری۔ اس حادثے میں چار بہادر فوجی شہید ہوگئے، لیکن اس افسوسناک واقعے نے کشمیری عوام کی ہمدردی اور اتحاد کی اعلیٰ مثال قائم کی۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایس کے پائین کے مقامی لوگ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ انہوں نے زخمی فوجیوں کو بچانے اور مدد فراہم کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا، انسانی ہمدردی اور کشمیریت کی بے مثال روح کو عملی طور پر اجاگر کیا۔
غلام رسول، ایک مقامی رہائشی، نے اس واقعے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
’’مشکل وقت میں انسانیت کی مدد کرنا ہماری روایت ہے۔ یہ کشمیریت کا حقیقی مطلب ہے—مصیبت زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا، چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔‘‘
محمد رمضان، ایک اور رہائشی نے بتایا:
’’ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ وہ کون تھے۔ ہمارے لیے اہم یہ تھا کہ وہ مشکل میں تھے۔ کشمیریت ہمیں یہی سکھاتی ہے—یکجہتی، ہمدردی، اور ہر ضرورت مند کی مدد۔‘‘
مقامی افراد کی ہر ممکن کوشش کے باوجود، چار فوجی—حوالدار ہری رام ریوار، لانس حوالدار پون کمار، لانس نائک جیتندر کمار یادو، اور لانس نائک نتیش کمار—جانبر نہ ہو سکے۔
بھارتی فوج نے مقامی لوگوں کی قربانی اور انسانیت کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا:
’’ان شہداء کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اور ایس کے پائیں کے رہائشیوں کی بہادری اور ہمدردی کو بھی کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔‘‘
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھارتی فوج کے چنار کور، سی آر پی ایف، اور بی ایس ایف کے اہلکاروں نے حادثے کی جگہ کا دورہ کیا۔ ایک ٹویٹ میں فوج نے کہا:
’’شہداء کی قربانی اور مقامی عوام کی انسانیت دونوں ہمیشہ کے لیے یاد رکھی جائیں گی۔‘‘
یہ واقعہ نہ صرف ان بہادر فوجیوں کی قربانی کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ کشمیریت کی لازوال اقدار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ یہ وہ روح ہے جو ہمدردی، یکجہتی، اور قربانی کے جذبے سے عبارت ہے، اور ہر مشکل گھڑی میں ان روشنیوں کی مانند چمکتی رہتی ہے جو اندھیرے کو شکست دیتی ہیں۔
بانڈی پورہ کے لوگوں کا یہ عمل انسانیت کی فتح اور کشمیری ثقافت کی عظمت کا مظہر ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے مثال بن کر زندہ رہے گا۔