بڈگام 15 فروری وسطی کشمیر بڈگام ضلع کے خانصاحب علاقے گرویت کلان میں ایک خاندان نے سرکار کی جانب سےبنائے گئے پرائمری ہیلتھ سینٹر کو تالا لگایا زمین کے بدلے ملازمت اور معاوضے کے وعدے کو پورا نا کرنے پر اس خاندان نے مبینہ طور پر ن ہفتہ کے روز بنیادی صحت مرکز کو تالا لگا دیا۔
خاندان کی سربراہ زینہ بیگم نے دعویٰ کیا کہ 2007 میں محکمہ صحت نے ان سے پی ایچ سی کے قیام کے لیے تین کنال اراضی اس یقین دہانی کے ساتھ لی تھی کہ خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے گی۔ تاہم، انہوں نے الزام لگایا کہ تقریباً 18 سال گزرنے کے باوجود یہ عہد پورا نہیں ہوا۔
“تب محکمہ صحت کے اہلکاروں نے ہمیں نوکری اور معاوضے کا یقین دلایا تھا، لیکن ان کے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ زینہ بیگم نے ڈیلی گڑیال کے نمائندے کو بتایا کہ یہ زمین ایک اہم مقام پر واقع ہے، اور اس زمین کی قیمت میں گزشتہ برسوں سے کافی اضافہ ہوا ہے۔
اس نے مزید کہا کہ اس کا خاندان، بنیادی طور پر کاشتکاری پر منحصر ہے، زمین کے حصول کی وجہ سے اپنا ذریعہ معاش کھو بیٹھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “یہ ہماری آمدنی کا واحد ذریعہ تھا، اور اب ہم خود کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔”
جب بلاک میڈیکل آفیسر خان صاحب سے رابطہ کیا گیا تو ڈاکٹر سجاد نے اس مسئلے کو تسلیم کیا اور کہا کہ “اگر محکمہ صحت متاثرہ خاندانوں کو وعدہ کیا ہوا معاوضہ اور ملازمت فراہم کرے تو ہم تیار ہیں۔ تاہم فیصلہ اعلیٰ حکام پر منحصر ہے۔”