قارئین شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں گریز وادی قدرتی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے ۔گریز وادی پہاڑی سلسلہ کے دامن میں واقع ہے جہاں پر صاف و شفاف دریاء،جھرنے اور گھنے جنگلات پائے جاتے ہیں جو اس وادی کوجنت نماءخطہ بناتا ہے ۔ جس طرح سے گریز قدرتی خوبصورتی کےلئے مشہور ہے اسی طرح دستکاری کےلئے بھی یہ خطہ جموں کشمیر میں مشہور ہے ۔ یہاں کی دستکاری اس خطے کی تاریخی ، تہذیبی اور ثقافت کی عکاسی کرتی ہے ۔ روایتی دستکاری نہ صرف خطے میں مالی استحکام کا ذریعہ ہے بلکہ آبادی کے ایک بڑے حصے کےلئے روزگار کا ذریعہ بھی ہے ۔ جیسا کہ یہ بات عیاں ہے کہ وادی گریز موسم سرماءکے دوران کئی ماہ تک ضلع ہیڈ کوارٹر بانڈی پورہ سے منقطع رہتا ہے اور لوگوں کےلئے مالی وسائل محدود ہوجاتے ہیں تاہم دستکاری لوگوں کو اس مدت میں مالی طور پر معاون بنتی ہے ۔حالیہ برسوں میں، وادی گریز میں معاشی بااختیار بنانے میں روایتی دستکاری کا کردار زیادہ واضح ہو گیا ہے، جس سے مقامی کاریگروں کو مالی آزادی، روزگار پیدا کرنے اور پائیدار ترقی کے نئے مواقع مل رہے ہیں۔جہاں وادی گریز ایک بہترین سیاحتی مقام کے طور پر اُبھر رہا ہے وہیں دستکاری بھی ایک اہم ذریعہ معاش ہے ۔ قارئین کرام گریز میں مقیم آبادی کی شینا زبان بولتی ہے اور درد شینا برادری کے نام سے جانی جاتی ہے ۔ یہ قبلے مقامی دستکاری کو زندہ رکھے ہوئے ہیں اور اپنی مفرد دستکاری کو نسل در نسل آگے لے جانے میں رول اداکرتے ہیں۔ وادی گریز میں پشمینہ شال بنانے کےلئے کارآمد اون کےلئے مشہور ہے یہاں پر بھیڑوں کا اون نکلتا ہے جو کہ پشمینہ شال بنانے کےلئے کام آتا ہے ۔ اس اون سے نہ صرف شال بلکہ دیگر چیزیں جن میں سکارف وغیرہ بھی تیار کئے جاتے ہیں اور کئی مراحل سے گزارکر اس اون سے باریک داغا تیار کیا جاتا ہے جو شال بننے کےلئے استعمال ہوتا ہے ۔ پشمینہ شال پر ہاتھوں سے کڑھائی کا کام کیا جاتا ہے اور یہ کافی ملائل اور گرم ہوتا ہے ۔ جہاں اون سے پشمینہ شال تیار کئے جاتے ہیں وہیں اس اون سے دیگر چیزیںبھی تیار کی جاتی ہیں جن میں رواتی قالین ، گدے بھی بنائی جاتی ہے ۔
اس کے علاوہ گریز میں اخروٹ کے درخت کثرت سے پائے جاتے ہیں اور اخروٹ کی لکڑی سے گریز کے لوگ مختلف چیزیں تیارکرتے ہیں جن میںفرنیچر، پھولدان کے علاوہ دیگر آرائشی چیزیں تیار کی جاتی ہیں ۔ اخروٹ کی لکڑی پر مختلف نقش نگاری کا کا م کیا جاتا ہے اور مختلف ڈیزائن بناکر اشیاءتیار ہوتی ہے ۔جن کی بین لاقوامی بازار میں بہتر قیمت ہوتی ہے ۔
گریز میں مقامی دستکاریوں میں مقامی سطح پر بھوسے سے ٹوکریاں اور چٹائیاں تیار کی جاتی ہیں جو نہ صرف آرام دہ ہوتی ہیں بلکہ یہ ماحولیات کے حوالے سے بھی بہتر مانی جاتی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ صحت کےلئے بھی یہ مضر نہیں ہے کیوں کہ یہ قدرتی طور پر پیدا ہونے والی اشیاءسے ہی تیار کی جاتی ہے ۔
قارئین جیسا کہ پہلے ہی عرض کیا جاچکا ہے کہ گریز وادی میں دستکاری اس علاقے کی معاشی استحکام کےلئے کافی اہم کردار اداکرتی ہے اور یہ نہ صرف آبادی کو روزگار فراہم کرتی ہے بلکہ ان کی مالی ترقی میں بھی اہم رول اداکرتی ہے ۔ اس علاقے میں ملازمت کے وسائل محدود ہونے اور کاروباری سرگرمیاں قلیل ہونے کے نتیجے میں دستکاری ہی ایک وسیلہ ہے جو آبادی کی مالی ضروریات کو پورا کرتی ہے ۔ نہ صرف مرد دستکار ہے بلکہ گریز میں خواتین بھی کئی ہنر جانتی ہے جن میں بنائی کڑھائی، شال بافی وغیرہ قابل ذکر ہے اور اس طرح سے خواتین اپنے کنبہ کےلئے معاشی طور پر بھر پور معاونت کرتی ہی ۔ دستکاری کی صنعت میں خواتین کی شمولیت خطے میں صنفی مساوات کا باعث بنی ہے۔ بہت سی خواتین کاریگروں نے اپنی مدد آپ کے گروپ اور کوآپریٹیو بنائے ہیں، جس سے وہ اپنی مصنوعات کو اجتماعی طور پر فروخت کرنے اور بہتر قیمتوں پر بات چیت کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ اس اقتصادی شراکت نے گھریلو آمدنی میں اضافہ کیا ہے اور خواتین کو کمیونٹی کے فیصلے سازی میں مضبوط آواز دی ہے۔دستکاری وادی گریز کی شاندار ثقافتی میراث کی عکاس ہے۔ کاریگر روایتی دستکاری میں مشغول ہو کر اور اسے آنے والی نسلوں تک پہنچا کر اپنے آبائی علم کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ تحفظ شناخت اور فخر کے احساس کو فروغ دیتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ گریز کا منفرد ورثہ جدیدیت کے ساتھ ختم نہ ہو۔قارئین دستکاری کے علاوہ گریز وادی جو کہ قدرتی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے میں سیاحتی سرگرمیوں کےلئے بھی کافی گنجائش ہے اور یہاںسیر کےلئے آنے والے سیاحوں کےلئے مقامی دستکاری دلکشی کا مظہر بن جاتی ہے اس طرح سے سیاحت میں جتنی ترقی ہوگی مقامی دستکاری کو بھی اتنا ہی زیادہ فروغ ملے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ موجودہ ڈیجیٹل اور انٹرنیٹ کے زمانے میں مقامی دستکاری کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھی فروغ دیا جاسکتا ہے ۔
قارئین وادی گریز اگرچہ بے حد خوبصورت خطہ ہے تاہم یہاں کی دستکاریوں کوکئی طرح کی رُکاوٹوں کا بھی سامنا ہے خاص طور پر اگر ہم جغرافیائی لحاظ سے بات کریں تو یہ دور دراز علاقہ بہتر کنکٹوٹی سے بھی محروم ہے جو دستکاری کےلئے اہمیت کی حامل ہوتی ہے ۔ دستکار اگرچہ اپنی مصنوعات تیارکرتے ہیں لیکن مارکیٹ تک ان کی آسان رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کی جانب سے تیار کردہ اشیاءکی بہتر قیمت نہیں ملتی جس کی وجہ سے دستکار مایوسی کے شکار ہوجاتے ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ کاریگروں کو خام مال کو حاصل کرنے میں بھی دشواریاں پیش آتی ہیں خاص کر مالی مشکلات کی وجہ سے وہ خام مال سٹاک نہیں رکھ سکتے جو دستکاروں کو بلا ناغہ کام میں رُکاوٹ پیدا کرتا ہے ۔ جبکہ تیار شدہ مال کو بروقت بازاروں تک سڑکوں کی بندش کی وجہ سے وقت پر پہنچایا نہیں جاسکتا ہے اور سڑک کھلنے کے بعد جب تیاری شدہ مصنوعات مارکیٹ پہنچائی جاتی ہے تو یہ کم دام میں بکتی ہے ۔
گریز میں دستکاروں اور دستکاری کی ترقی کےلئے کئی طرح کے اقدامات اُٹھانے ناگزیر ہیں جن میں دستکاروں کو جدید ڈیزائن تیار کرنے کےلئے جانکاری فراہم کرنا ، صنعت میں جدید یت لانے کےلئے آگاہی ، آن لائن پلیٹ فارم قائم کرنے کےلئے ان کی مدد کرنا اور کاریگروں کو نئے نئے تجربات کرانے کےلئے ان کی حمایت کرنا قابل ذکر ہے ۔