جموں، 10 مارچ (جے کے این ایس): جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیر کو بلور، کٹھوعہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور گلمرگ میں متنازعہ فیشن شو کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے کو ملا۔
خبر رساں ایجنسی جے کے این ایس کے مطابق، نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ایم ایل ایز نے بلور میں شہری ہلاکتوں پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اس دوران ایم ایل اے بانی ڈاکٹر رمیشور سنگھ، جنہیں ہفتہ کی رات بلور میں حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، ایوان کے اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے، مگر مارشلز نے انہیں روک دیا۔ اسپیکر نے این سی ارکان سے ایوان میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کی، تاہم انہوں نے احتجاج جاری رکھا۔
ادھر، ایم ایل اے کپواڑہ میر محمد فیاض نے گلمرگ میں ہونے والے فیشن شو کے منتظمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور اسے کشمیر کی ثقافتی اقدار کی توہین قرار دیا۔
جیسے جیسے ہنگامہ بڑھتا گیا، اسپیکر نے بلور ہلاکتوں پر بحث کو خارج کر دیا اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 32 کا حوالہ دیا، جس کے تحت پولیس اور عوامی نظم و ضبط کے امور اسمبلی کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پہلے ہی واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
جہاں تک گلمرگ فیشن شو کا تعلق ہے، اسپیکر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور اسمبلی قوانین کے مطابق، جو معاملات تحقیقات کے دائرے میں ہوں، ان پر ایوان میں بحث نہیں ہو سکتی۔
البتہ، اسپیکر نے ایم ایل اے بانی ڈاکٹر رمیشور سنگھ پر حملے کی مذمت کی اور اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔