ہندوستان مختلف ثقافت، تہذیب اور زبانوں والا ملک ہے مختلف علاقوں میں الگ الگ زبانیں ہونے کے باوجود بھی یہ ایک قوم اور متحد ملک ہے جو اپنی اس خوبی کےلئے مشہور ہے ۔ ملک پر جب بھی کوئی آفت آتی ہے یا دشمن ملک کو کمزور کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے تو قوم ایک ہوکر اپنی فوج کے ساتھ کھڑی رہتی ہے ۔ یہ خطرات صرف سرحد پار اور چلینجوں پر مبنی نہیں ہوتے بلکہ یہ اندرون ملک بھی ہوتے ہیں جن کا مقابلہ کرنے کےلئے فوج کے ساتھ عوام ہمیشہ کھڑی رہی ہے ۔ ہندوستانی شہریوںنے ہمیشہ حب الوطنی کا جذبہ دکھایا ہے اور کسی بھی صورتحال کے دوران فوج کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔ آج کے حالات ہوں یا آزادی کے بعد 1947میں ہندوستان کی جموں کشمیر پر قبضے کے وقت پاکستان کے ساتھ جنگ چھڑنے کا موقع ہو یا پھر آزادی کے وقت افرا تفری اور کشیدہ حالات رہے ہوں فوج نے عزم اور ہمت کے ساتھ تمام حالات میں ملک کا دفاع مضبوطی کے ساتھ کیا ۔ اس کے بعد 1965میں جب پاکستانی فوج نے کشمیر پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کی تو بھارتی فوج نے موثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج کو واپس جانے پر مجبور کردیا ۔ اس موقعے پر بھارتی فوج نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ بھارت کسی بھی ملک کی جارحیت کو قبول نہیں کرسکتا ہے اور بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس کے بعد سب سے اہم فوجی فتح 1971 میں بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران ہوئی تھی۔ بھارت نے مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) کے مظلوم عوام کی حمایت میں پاکستانی افواج کے خلاف بہادری سے مقابلہ کیا۔ ہندوستانی مسلح افواج نے نہ صرف پاکستان کو فیصلہ کن شکست دی بلکہ ایک نئے ملک بنگلہ دیش کی تشکیل میں بھی اہم کردار ادا کیا۔اس موقعے پر بھارتی فوج نے پاکستان کی 90ہزار نفری کو بنگلہ دیش میں ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا تھا ۔ اس موقعے پر بنگلہ دیشی عوام نے ہندوستان فوج کی بھر پور مدد کی تھی ۔ اس کے بعد اگر ہم کرگل جنگ کی بات کریں تو اس وقت جب کرگل میں ٹائیگر ہل اور دیگر اہم پوسٹوں پر پاکستان نے قبضہ کیا تو بھارتی فوج نے ”آپریشن وجے “شروع کیا اور پاکستانی فوج کو پسپا کردیا ۔ اس وقت بھی بھارتی فوج نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا اور عالمی سطح پر یہ پیغام دیا کہ فوج کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
قارئین کو یاد ہوگا کہ پاکستان نے بار بار بھارتی سالمیت کو چلینج کیا ہے جبکہ 2016میں اوڑی میں دہشت گردانہ حملہ کرکے فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے بعد ہندوستانی فوج نے اس کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے سرجیکل سٹرائیک کی اور پاکستانی کی اس مزموم حرکت کا بھر پور جواب دیا ۔ اس موقعے پر بھی اقوام عالم نے بھارت کا ساتھ دیا اور پاکستان کی حرکت کی مذمت کی ۔ اس طرح سے ہر ایک بار جب بھی ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا فوج کے ساتھ ہندوستانی عوام فوج کے ساتھ کھڑی رہی ہے ۔ ہندوستان کے ہر شہری اور لیڈر نے بلا تفرق مذہب و زبان ہندوستانی فوج کی بھر پور حمایت کی اور ایک طاقت بن کر ملک دشمن عناصر کو سبق سکھایا ۔
اس طرح سے ہر موقعے پر عوام نے فوج کا بھر پور ساتھ دیا ہے ۔ اگرچہ فوج سرحدوں پر دشمنوں کے خلاف کارروائی میں مصروف رہی تاہم ان کے پیچھے قوم ایک جٹ ہوکر ان کی حوصلہ افزائی کےلئے کھڑی رہی ہے ۔ شہریوںنے وقت وقت پر نہ صرف مالی معاونت کی بلکہ مختلف جگہوں پر فوج کےلئے خصوصی پوجا پاٹ کا اہتمام کیا گیا جبکہ فوج کی کامیابی کےلئے خصوصی دعاﺅں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ پاکستان نے اس قومی اتحاد کو توڑنے کےلئے منفی پروپگنڈا چلایا کہ ہندوستان میں اقلیتیں جن میں مسلمان ، سکھ اور عیسائی بھارتی فوج کی حمایت نہیں کرتے تاہم ہندوستانی شہریوںنے اس پروپگنڈا کو توڑ عملی طور پر کرکے دکھایا ۔ قارئین آج بھی جب ہندوستان اور پاکستان کے مابین جنگی ماحول ہے اور ”آپریشن سندور“ کے بعد پاکستان کی جانب سے بھارت کے کئی علاقوں میں ڈرون اور میزائلوں سے حملے کئے گئے جبکہ جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں پاکستانی شلنگ کی وجہ سے 14سے زائد شہری ہلاک ہوگئے ہیں ۔ اس صورتحال میں بھی عوام ایک ہے اور بھارتی فوج کے ساتھ کھڑی ہے ۔ ہندوستان کا یہ اتحاد ملک کی اصل طاقت ہے یہ صرف جنگی صورتحال میں ایک ہونے کو ظاہر نہیں کرتا بلکہ یہ ملک کے عوام میں یکجہتی اور محبت کا بھی ایک جز ہے ۔ بھارت میں یہ اتحاد عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا جارہ اہے اور ایک جمہوری ملک ہونے پر بھارت پر فخر کیا جاتا ہے ۔