کرنہ، کپواڑہ: ڈپٹی کمشنر کپواڑہ آیوشی سودن کی ہدایت پر کرنہ انتظامیہ نے تانگڈار اور ٹیٹوال بلاکوں میں کمیونٹی اور انفرادی بنکروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر جامع معائنہ کیا۔ اس مقصد کے لیے تین الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی گئیں، جن کی قیادت ایس ڈی ایم کرنہ ظفر احمد لون، تحصیلدار کرنہ محمد امین بھٹ اور نائب تحصیلدار ٹیٹوال بلاک نے کی۔ ان ٹیموں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کر کے ان کی ضروریات کا جائزہ لیا اور زمین کی فراہمی کے لیے رضامندی حاصل کی۔
ہر ٹیم میں متعلقہ پٹواری، دیہی ترقیاتی محکمے کے جونیئر انجینئرز، ویلیج لیول ورکرز اور لمبردار شامل تھے، جس سے زمینی سطح پر ایک جامع سروے ممکن ہوا۔ ہمارے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے ایس ڈی ایم کرنہ ظفر احمد لون نے کہا، ’’ہم گاؤں کی سطح تک جا رہے ہیں اور بنکروں کے لیے زمین کا معائنہ کر رہے ہیں۔ جب ہمیں زمین مالکان سے 100 فیصد رضامندی حاصل ہوتی ہے تو ہم ان کا نام رجسٹر کرتے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ ہر مستحق خاندان کو بنکر فراہم کیا جائے جیسا کہ کمیونٹی کی طرف سے مانگا گیا ہے۔‘‘
یہ قدم حالیہ سیز فائر خلاف ورزیوں کے بعد اٹھایا گیا ہے، جن میں کرنہ کے سرحدی علاقوں میں کئی مکانات جل کر راکھ ہو گئے، دکانیں تباہ ہوئیں اور گاڑیاں بھی نقصان کا شکار ہوئیں۔ کئی برسوں سے کرنہ کے رہائشی گولہ باری کی ہولناکیوں کو تقریباً بھول چکے تھے، لیکن ’’مشن سندور‘‘ کے بعد جب بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کی عمارتوں کو نشانہ بنایا، تو اس کے جواب میں پاکستان نے ’’مشن بنیان المرصوص‘‘ کے تحت شدید گولہ باری کی، جس سے کرنہ کے سرحدی علاقوں میں بھاری نقصان ہوا۔
اس تازہ خطرے کے بعد بنکروں کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے، کیونکہ خاندان اپنی جان و مال کے تحفظ کو لے کر خوفزدہ ہیں۔ حکومت، ڈپٹی کمشنر کپواڑہ کی ہدایت پر، اس مانگ کو پورا کرنے کے لیے سرگرم ہے اور ہر کمزور گھرانے کو مناسب تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ یہ معائنے سرحدی باشندوں کے لیے سکیورٹی مضبوط بنانے کی سمت ایک فعال قدم ہیں، جو مقامی خدشات کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔