ہندوستان نے معاشی لحاظ سے جاپان کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چوتھی معیشت بننے کا سفر طے کیا اور یہ ترقی وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے تحت ملک کو چلانے کا عزم ہے ۔ بھارت نے یہ بات دنیا کو دکھایا ہے کہ بھارت اپنے ترقی کے سفر محض ترقی پذیر ملک نہیں بلکہ یہ ”ایک ملک شریسٹھ بھارت“ یعنی وسودیوا کٹمبکم ہے ۔ یعنی ایک زمین ایک خاندان اور ایک مستقبل کے وژن کو لیکر پوری دینا کو ساتھ چلنے کا خواہاں ہے ۔ چاہے وہ کوئی بھی دور ہے کووڈ 19ہو یا آفات سماوی ہو بھارت نے مدد کےلئے ہاتھ بڑھایا اور دنیا کو ایک راہ دکھائی ہے ۔ تاہم پاکستان جس کی معیشت گر رہی ہے اور اقتصادی طور پر پیچھے جارہا ہے اس کے فوجی سربراہ کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی ہے جو کہ قابل حیرت بات ہے ۔
قارئین ہندوستان ہر شعبے میں ترقی کررہا ہے خاص کر اگر ہم ٹیکنالوجی اور سائنس و ماحولیات کے شعبے کی بات کریں تو یہ ملک ٹیکنالوجی میں آگے بڑھ رہا ہے جس کی ایک مثال دریائے چناب پر دنیا کا بلند ترین پل تعمیر کیا گیا ریلوے انجینئرنگ کا کمال ایک شاہکار ہے۔ انجینئرنگ کا یہ کمال اپنی نوعیت میں سے ایک ہے جو اس میں شامل افراد کی درستگی، ذہانت اور سراسر عزم کو نمایاں کرتا ہے۔ اس کے ساتھ زیڈ موہر ٹنل اور دیگر اہم منصوبوں کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے ۔ اسی طرح کووڈ 19کے دور میں سب سے پہلے کووڈ ویکسین جن ممالک نے تیار کی تھی اس میں بھارت بھی شامل ہے جبکہ بھارت نے کئی چھوٹے ممالک کو کووڈ ویکسین فراہم کرکے اپنی انسان دوستی کا فرض نبھایا ہے ۔ چاہے وہ ترکی اور شام میں آپریشن دوست ہو یا میانمار میں آپریشن برہما ہو، ہندوستان بحران کے وقت دنیا کے ساتھ مستقل طور پر کھڑا رہا ہے۔ ہندوستان نے ہر وقت دوسرے ضرورت ممالک کی مدد کی ہے ۔ اس طرح سے ملک جب ترقی کرتا ہے تو یہ دوسرے ملکوں کو بھی فائدہ پہنچانے کے قابل بن جاتا ہے ۔ جب آپ کے پاس ذاتی مفادات کے بجائے قومی مفاد ملحوظ نظر ہو تبھی یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ ملک ترقی کی طرف بڑھے ۔
اس کے برعکس ہمارے پڑوسی ملک نے اپنے فائدے کو مد نظر رکھتے ہوئے بھارت کے خلاف غلط پروپگنڈا چلایا ۔ ہندوستان کے آپریشن کو جارحیت قراردیا اور ہندوستان کے برتاﺅ پر تنقید کی جبکہ بھارت نے صرف ایک جوابی کارروائی انجام دی ۔ اس کے باوجود بھی سفارتی سطح پر اس کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ حقیقت اس کے برعکس تھی اور ہندوستان نے صرف پہلگام دہشت گری کے حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارراوئی انجام دی تھی جنہوںنے پاکستان سے ہماری سرزمین میں دراندازی کرکے معصوم سیاحوں کو نشانہ بنایا جن کا قصور اس کے سوا کچھ نہیں تھا کہ وہ کشمیر وادی میں سیر و تفریح کےلئے آئے تھے ۔ ان دہشت گردوںنے اس بات کو نظر انداز کیا کہ ہندوستان کتنی بڑی طاقت ہے اور کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے ۔ انہوںنے بھارت کو بھڑکانے کی بھر پور کوشش کی لیکن ہندوستان جلد بازی میں کوئی قدم نہیں اُٹھاتاکیوں کہ یہ ملک یوگیوں کی سرزمین ہے جو ہر قدم سوچھ سمجھ کر اُٹھاتے ہیں اور کب حملہ کرنا ہے اور کب نہیں یہ بات جانتے ہیں ۔ دہشت گردوںنے عام شہریوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں بھارت کارروائی کرنے کا پورا حق رکھتا تھا ۔ ہمارا مقصد شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچانا تھا اور ناہی شہریوں کی جان نہیں لینا تھا صرف ان ہی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جو دہشت گردی کے مراکز تھے ۔ اس جوابی حملے کے حوالے سے پاکستان نے جھوٹا پروپگنڈا کرکے دنیا کو وہ ڈھانچے دکھائی جن کو ہم نے تباہ نہیں کیا تھا اور انہیں شہری علاقہ جات قراردیا گیا لیکن دنیا سمجھ چکی ہے کہ اس ملک نے جو پروپگنڈا پھیلایا ہے اس میںکوئی صداقت نہیں ہے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی سرکار نے ان دہشت گردوں پر ایسا وار کیا کہ وہ زندگی بھر اس کو یاد رکھیں گے ۔ پاکستان نے ہمارے شہرورں پر حملہ کرنے کی غرض سے ڈرون بھیجے تھے لیکن ہماری ٹیکنالوجی نے ان ڈرون حملوں کو فوری طور پر ناکام بنایا تھا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت آگے نکل چکا ہے ۔ بھارت کی فوج اور قیادت کے ساتھ اس مرحلے میں عوام نے بھر پور ساتھ دیا اور شہریوںنے فوج کی حوصلہ افزائی کی ۔ اس لئے پاکستان کو سمجھ لینا چاہئے کہ وہ دوبارہ اس طرح کی غلطی نہ کرے اور اگر اس نے اس میں سدھار نہیں لایا تھا پڑوسی ملک کو اس کا خمیازہ اُٹھانا پڑے گا۔