سرینگر، 06جولائی 2025/ مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے آج سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں فیڈریشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری آف انڈیا (ایف ٹی آئی آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ ”ٹریڈرز کنکلیو – 2025“ سے خطاب کیا۔ کنکلیو کا انعقاد جموں و کشمیر اور پورے ملک کی معاشی ترقی میں تاجروں، صنعتکاروں اور کاروباری رہنماو ¿ں کے کلیدی کردار کو سراہنے کے لیے کیا گیا۔
اس موقع پر نیشنل ٹریڈرز ویلفیئر بورڈ کے چیئرمین جناب سنیل سنگھی اور حکومتِ جموں و کشمیر کے کابینہ وزیر جناب ستیش شرما بھی موجود تھے۔
کنکلیو سے قبل جناب پیوش گوئل نے ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ فورم اور کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں سے اہم بات چیت کیں۔ بات چیت میں مقامی تجارتی چیلنجز اور پالیسی حل پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں دستکاری پر جی ایس ٹی، باغبانی پر مبنی ویلیو چینز کے فروغ اور پیکیجنگ و آر اینڈ ڈی ڈھانچے شامل تھی۔
اپنے خطاب کے آغاز میں جناب گوئل نے بھارت کے پہلے وزیر تجارت ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو یاد کیا اور حالیہ عام انتخابات میں ظاہر ہونے والے جمہوری جذبے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کشمیری عوام کی محبت اور خلوص پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور محرم الحرام کے مقدس مہینے کی روحانی اہمیت اور بھارت بھر میں منائی جانے والی ایکادشی کے تہواروں میں جھلکتی ثقافتی ہم آہنگی کا ذکر کیا۔
کنکلیو کے موضوع پر بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا،”ووکَل فار لوکل صرف ایک نعرہ نہیں، بلکہ یہ بھارت کو ایک مینوفیکچرنگ طاقت اور قابلِ اعتماد تجارتی شراکت دار بنانے کا فلسفہ ہے۔ مقامی دکاندار سے لے کر عالمی برآمد کنندگان تک، ہر کوئی ’وِکست بھارت‘ کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔“
انہوں نے بتایا کہ ملاقاتوں کے دوران وفود کی جانب سے دستکاری پر جی ایس ٹی اور ہینڈلوم، ہنڈی کرافٹس و باغبانی میں جدید پیکیجنگ ٹیکنالوجی کے انضمام کی ضرورت جیسے مسائل اٹھائے گئے۔ وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ وہ ان امور کو انڈین انسٹیٹیوٹ آف پیکیجنگ کے ساتھ اٹھائیں گے اور کشمیر میں ایک علاقائی مرکز کے قیام میں سرعت لائیں گے۔
اسٹارٹ اپ اور اختراع کے لیے سینٹر آف ایکسی لینس کے قیام کی تجویز پر جناب گوئل نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت مکمل تعاون کی پیشکش کی اور وزارت زراعت کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ایگری انٹرپرینیورشپ میں تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کی ستائش کی۔
لاسّی پورہ انڈسٹریل اسٹیٹ میں سولر پاور پروجیکٹ کے قیام کی تجویز پر بھی انہوں نے مثبت ردِعمل ظاہر کیا اور اسے صاف توانائی اور گرین سرٹیفائیڈ پیداوار کے لیے اہم قدم قرار دیا۔
سیب کے کاشتکاروں کے خدشات کو دور کرتے ہوئے جناب گوئل نے مقامی کاشتکاروںکے لئے منافع بخش قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے پیداوار اور مانگ میں توازن کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے پر دہلی میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔
کشمیر کی دستکاری ورثے کو عالمی سطح پر ملنے والی پذیرائی پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا: ”جہاں بھی ہم جاتے ہیں، ’میڈ ان انڈیا‘ مصنوعات کو تحفے میں دینے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کشمیر کی جی آئی ٹیگ والی پشمینہ شال ہر بار سرِ فہرست ہوتی ہیں۔ حال ہی میں ہمارے وزیر اعظم نے ایک شال گھانا کے صدر کو پیش کی، جو بھارت کے نرم روئے اور ہنرمندوں کے عالمی سفر کی علامت ہے۔“
پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد کشمیری عوام نے اتحاد و یکجہتی کا جو مظاہرہ کیا، اس نے دنیا کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن، سلامتی اور یکجہتی ترقی کی بنیاد ہیں اور سیاحت خطے کی سب سے بڑی طاقتوں میں سے ایک رہے گی۔
انہوں نے کشمیر میں وندے بھارت ایکسپریس کے آغاز اور چناب و انجی پل، پیر کی گلی ٹنل اور یو ایس بی آر ایل ریلوے کاریڈور جیسے اہم بنیادی ڈھانچوں کی تکمیل کو سراہتے ہوئے انہیں علاقائی روابط اور تجارت کے لیے گیم چینجر قرار دیا۔
سیاحت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ثقافتی تقریبات، یاترا اور آج جیسے کنکلیو کا باقاعدگی سے انعقاد کیا جانا چاہیے تاکہ قوم اور دنیا کشمیر دنیا کو کشمیر کے امن و ترقی کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دی جاسکے۔ انہوں نے کشیر میں ہوم اسٹے نیٹ ورک کے پھیلاو ¿ کی بھی تعریف کی جو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو ثقافتی تجربہ بھی فراہم کرتا ہے۔
کنکلیو میں لئے گئے قومی عہد پر تبصرہ کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا: ”جب ہم ’میڈ ان انڈیا‘ مصنوعات کو ترجیح دیتے ہیں، تو ہم قومی فخر اور ان مصنوعات کو بنانے والے ہاتھوں کو مضبوط کرتے ہیں۔ بھارت اب صرف اپنے لیے نہیں، بلکہ دنیا کے لیے بھی اختراع کر رہا ہے۔ ہمیں بھارت کے لیے بھی تحقیق کرنی ہے اور دنیا کے لیے بھی۔“
انہوں نے کہا کہ بھارت اب ایک قابلِ اعتماد عالمی تجارتی شراکت دار بن چکا ہے، جس کی دیانتداری، کارکردگی، اور مصنوعات کے معیار کی دنیا بھر میں قدر کی جاتی ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نئے برآمد کنندگان کی حوصلہ افزائی، نئی منڈیوں کی تلاش اور بھارتی مصنوعات، خاص طور پر کم شیلف لائف اور اعلیٰ معیار کے اشیائ، کے عالمی دائرے کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر جناب پیوش گوئل نے تاجر برادری سے اپنے اہداف کے تئیں پختہ عزم رکھنے کی اپیل کی: ”جو بھی کام آپ کریں، اسے پوری توانائی، مہارت اور لگن سے کریں۔ اسے ادھورا نہ چھوڑیں۔ مجھے یقین ہے کہ جموں و کشمیر کے تاجر اور صنعتکار اس مشن کو آگے لے کر جائیں گے اور بھارت کو نئی بلندیوں تک پہنچائیں گے۔“
کنکلیو نے ایک بار پھر بھارت کے تجارتی نظام کے اس عزم کی توثیق کی کہ وہ مقامی ترجیحی سوچ کو اپنائے، عالمی مسابقت کو مضبوط کرے اور وِکست بھارت@ 2047 کے وژن میں اپنا بھرپور حصہ ڈالے۔