• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Sunday, September 14, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home Editorial & Opinion

فوجی اہلکار نذیر احمد وانی کشمیر کا گمنام ہیرو

Agencies by Agencies
July 11, 2025
in Editorial & Opinion
A A
فوجی اہلکار نذیر احمد وانی کشمیر کا گمنام ہیرو
FacebookTwitterWhatsapp

 

 

وادی کشمیر میں تعینات ہندوستانی فوج میں شامل اہلکاروں اور افسران نے وقت وقت پر بہادری کی مثالیں قائم کی ہیں اور ان کی غیر معمولی کارکردگی اور کارنامے تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھے جائیں گے ۔ اگرچہ کئی ایک اہلکاروں کی قربانیاں بے مثال ہیں تاہم ان کو گوشہ گمنامی میں رکھا گیا ہے ۔ تاہم ان ہی گمنام جانبازوں میں ایک نام نذیر احمد وانی کا بھی ہے ۔ ان کی قربانی حب الوطنی ، ملک کے تئیں وفاداری اور ہمت کی ایسی داستان ہے جو نہ صرف ناقابل فراموش ہے بلکہ فوجی تاریخ میں نمایاں خدمات کی عکاس ہے ۔ قارئین کو بتادیں کہ نذیر احمد وانی ایک سابق عسکریت پسند رہا ہے جس نے اپنی حب الوطنی کا ثبوت اپنی جان دیکر دیا ہے اور بھارت کے اعلیٰ فوجی اعزاز کا حقدار بنا ہے ۔ ایک سابق عسکریت پسند سے ایک بہادر فوجی اہلکار اور اشوک چکر حاصل کرنے تک کی اس کی داستان ایک مثال ہے ۔

وادی کشمیر کے ضلع کولگام کے چیکی اشموجی نامی گاﺅں میں نذیر احمد نے جنم لیا اور لڑکپن گزرنے کے دوران ہی وادی کشمیر شورش اور ملٹنسی کی زد میں آگئی ۔ نذیر احمد بھی ان حالات سے بچ نہ سکا اور عسکریت پسندی کی طرف مائل ہوا اور دیگر افراد کی طرح اس خطرناک راستے کو چن لیا تاہم نذیر احمد اس کی جانب سے غلط راستے کے انتخاب پر نادم ہوا اور تشدد کے راستے کو ترک کرتے ہوئے قومی دھارے میں شامل ہوا ۔ فوج نے نذیر احمد کے اس جذبے کو سمجھا اور اس کو فوج میں جگہ ملی ۔ سال 2004میں نذیر احمد وانی نے فوج میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کی اور 126ویں بٹالین میں بھرتی ہوئے ۔ فوج میں شمولیت اختیار کرنے کا اس کا فیصلہ اس کی زندگی کی تبدیلی کا موجب بنا ۔ فوج میں شامل ہونے کے بعد نذیر احمد نے فوج میں اپنی خدمات اور بہادر سپاہی کی طرح انجام دینی شروع کی ۔

لانس نائک نذیر احمد وانی کا مقامی اثرو رسوخ اور مقامی علاقوں کی معلومات ملٹنسی مخالف فوج کی کارروائیوں کےلئے موثر ثابت ہوئیں اور ان کی جانب سے فراہم کردہ معمولات کی وجہ سے فوج نے کئی اہم کارروائیاں کامیابی کے ساتھ انجام دیں ۔ لانس نایک نذیر احمد نے اپنی جرات مندانہ حرکتوں کے لیے تیزی سے شہرت حاصل کی، اکثر انتہائی مشکل مشنوں کے لیے رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ ان کے ساتھی انہیں ایک نڈر لیڈر کے طور پر یاد کرتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ اپنے ساتھیوں کی حفاظت کو اپنے اوپر رکھا۔نذیر وانی دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن میں پیش پیش رہتے اورآپریشن میں شامل اہلکاروں میں سب سے آگے رہتے ۔ اپنے ساتھیوں میں وہ سب سے نڈر مانے جاتے تے تھے جبکہ فوج میں شامل ان کے ساتھی ایک بہادر فوجی ساتھی کے طور پر یاد کرتے ہیں ۔

قارئین نذیر احمد کی دہشت گردی کے خلاف سرگرمی میں حصہ لینے اور بہادری کے اعتراف میں انہیں کئی اعزازات سے نوازا گیا ۔ انہیں سال 2007میں سینا مڈل سے نوازا گیا تھا جبکہ ان کی غیر معمولی خدمات جاری رہیں اور انہیں 2018 میں بار ٹو سینا میڈل سے نوازا گیا، جو خطرے کے باوجود ان کے مستقل عزم اور ہمت کا ثبوت ہے۔ یہ اعزازات صرف تمغے نہیں تھے، یہ پسینے، خون اور اپنی قوم کی حفاظت کے لیے غیر متزلزل عزم کے ذریعے کمائے گئے اعزاز کے بیج تھے۔فوج کی جانب سے ان کے کام کے اعتراف میں انہیں نہ صرف اعزازات سے نوازا گیا بلکہ ان کی ترقی کو بھی یقینی بنایا ۔

موصوف فوج میں اپنی خدمات انجام دیتے رہے اور وادی میں قیام امن کےلئے اپنی کاوشیں جاری رکھتے ہوئے 25نومبر 2018کو شوپیاں کے بٹہ گنڈ نامی گاﺅں میں دہشت گردوں کے ساتھ ایک تصام آرائی کے دوران ہلاک ہوئے ۔ فوج کو اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کا گروپ موجود ہے اور اطلاع ملتی ہے نذیر احمد وانی نے رضاکارانہ طور پر آپریشن میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی اور اس نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ۔ انہوںنے دہشت گردوں کے نزدیک جاکر دو دہشت گردوں کو مار ڈالا جبکہ خود زخمی ہوا تاہم اس نے زخموں کی پرواہ کئے بغیر دیگر بچے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف اپنی مہم جاری رکھی ۔ اس نے اپنے ساتھیوں کو پیچھے رہنے کو کہا اور ان کی جان بچانے میں رول اداکیا ۔

لانس نائک نذیر احمد وانی کی بہادی اور شجاعت کے اعتراف میں انہیں 26جنوری 2019کو بعد از مرگ ہندوستان کا سب سے بڑا بہادری ایوارڈ اشوک چکر سے نوازا گیا۔ یہ صرف ایک ایوارڈ نہیں ہے بلکہ نذیر احمد کی بہادری ، ملک کے تئیں اس کی والہانہ عقیدت ، ملک کے ساتھ اپنی وابستگی اور وفاداری کا ثبوت ہے ۔ قارئین نذیر وانی وادی کشمیر کا پہلا ایسا سپاہی ہے جس کو اس قومی اعلیٰ ایوارڈ اشوک چکر سے نواز اگیا ہے ۔ نذیر وانی کی قربانی کی داستان اس کی ملک کے تئیں ملخصانہ خدمات ، شجاعت اور بہادری کی ایک ایسی کہانی ہے جس پر آج تک بات نہیں کی گئی ۔ اس کی بہادری ہمیں دیگر بہادر جوانوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جنہوںنے ہندوستان کے بقا، سالمیت اور وطن کی حفاظت کےلئے اپنی جانیں نچھاور کی ہیں۔ نذیر احمد ایک ایسا گمنام ہیرو ہے جس نے ہندوستان کی سالمیت کےلئے اپنی جان قربان کی اور یہی ایک سچے بیٹے کی بھارت ماں کے تئیں قربانی کا اصل مقد ہے ۔

Previous Post

Four Dead, 2 Injured in Ramban Accident

Next Post

امرناتھ گپھا اور اس کا پس منظر

Next Post
Annual Amarnath Yatra to start from June 29

امرناتھ گپھا اور اس کا پس منظر

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.