شیر شیران چرارشریف
کے لئے ،اگست سے ھی کرئیں سرمائی قلت دور کرنے کی تیاری،،
تحصیل چرارشریف سے وابستہ چھوٹے بڑے قریب 32،علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے درجنوں نمایندہ وفود آج خاص نشست کے دوران مختلف جائیز مطالبات کی لسٹ مرتبہ کرنے کی غرض سے، سرکردہایڈوکیٹ،
جوان سالہ سیاسی لیڈر، اورسوشل ورکر، اویس اشرف شاہ صاحب سے ملے۔اس دوران چرارشریف کے متصلات،میں سکونت پزیر باشندگان کو درپیش درپیش، مشکلات کا حل نکالنے کے لئے موصوف سے تعاون طلب کیا۔عیان، جاوید تیلی نے بتایا کہ ککورینگ سے نوھار کالنی تک گرما کے دوران جل شکتی محکمہ حسب ضرورت،روزانہ بنیاد پر پینے کا پانی دستیاب رکھنے میں کامیاب نہیں ھورھا ھے تب مونو سر، کی ابتر حالت، دسمبر تا مارچ کون سا رخ اختیار کرسکتا۔ بشیر احمد چراونی نامی معروف سوشل ریفارمر نے الزام عائد کیا کہ بڈگام جل شکتی محکمے نے تحصیل چرارشریف کے لئے بخشی دور میں بنے،ذخیرہ آب، مونو سر کی تجدید کو لیکر کاروبار شروع کیا ھے اسی وجہ سے گذشتہ سالوں، سے علاقہ چرارشریف کو پانی کے نام پر استصال، کیا جانے لگا ھے۔ اس دوران مختلف مسائیلوں کے اجتماعی حل کے لئے،مٹینگ میں اویس صاحب کو اعتماد میں لیتے ہویئے عہد کیا گیا کہ اگلے سیزن سے محکمہ جل شکتی، بجلی، اور ریونیو، کی من مانیاں اب، ہرگز برداشت نہیں کی جاسکتی۔ عوام نے ڈی سی بڈگام سے مداخلت کرکے تمام پروجیکٹ کا فوری جائیزہ لینے اور فوری طور ایک پایہ ڈار جامع حل برآمد کروانے کی درخواست کرتے ھویئے جل شکتی محکمے کے تمام ذمہ دار عہداران، اور متعلقہ محکمہ کو محض، رواں، اگست کے مہینے میں ناخن سنبھال کر آج سے ھی سردی کے چھ مہینوں کے دوران، بغیر خلل پانی کی سپلائی جمع رکھنے میں ھنگامی بنیاد پر لازمی اقتدامات، اٹھاکر فلٹریشن پر تعینات عملے کو متحرک رکھیں۔