• Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Saturday, November 22, 2025
Jammu Kashmir News Service | JKNS
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World
No Result
View All Result
Jammu Kashmir News Service | JKNS
No Result
View All Result
Home اردو خبریں

موجودہ کشمکش کے دور میں صوفیت کو اپنا کر ہی قلبی سکون ممکن

Arshid Rasool by Arshid Rasool
November 20, 2025
in اردو خبریں
A A
سرحدی علاقہ درد پورہ میں وجرا سکل ڈیولپمنٹ اینڈ ایمپلائمنٹ سنٹر

guest

FacebookTwitterWhatsapp

قارئین وادی کشمیر پوری دنیا میں اپنی قدرتی خوبصورتی کےلئے مشہور ہے جہاں قدرتی خوب صورتی کے ساتھ ساتھ ایک ایسے ثقافتی ورثے کا بھی حامل ہے جو محبت، ہم آہنگی اور روحانی لطافت سے بھرپور ہے۔اہلیان وادی ہر دور میں نرم مزاجی، انسانیت اور کشمیریت کے متلاشی رہے ہیں ۔ جبکہ کشمیری معاشرے کی اصل روح صوفیانہ روایت میں پیوست ہے ایک ایسی روحانی تحریک جو خلوص، انسان دوستی اور رب سے قلبی وابستگی پر قائم ہے۔ تقریباً سات صدیوں سے یہی صوفی اقدار کشمیر کی سماجی ساخت، مذہبی رویوں، زبان، ادب اور فنونِ لطیفہ کو شکل دیتی آئی ہیں۔قارئین وادی کشمیر میں بے شمار ایسے صوفی بزرگ گزرے ہیں جنہوںنے ہمیشہ سے ہی انسانیت اور انصاف ، ایثار اور ہمدردی کا درس دیا ہے ۔ قارئین کو معلوم ہوگا کہ وادی میں صوفی تعلیمات کا باقاعدہ آغاز 13ویں اور 14ویں صدی میں ہوا، جب وسطِ ایشیا، ایران اور برصغیر کے روحانی معلم اور درویش یہاں پہنچے۔ ان بزرگوں نے کسی سیاسی یا عسکری طاقت کے ذریعے نہیں بلکہ اپنے کردار، شفقت اور روحانی کشش کے ذریعے دلوں کو متاثر کیا۔ ان کے پیغام کا مرکزی نقطہ انسانیت، محبت اور باطنی پاکیزگی تھا۔ان بزرگوں نے اپنے حسن سلوک ، تعلیمات اور روحانی کمالات سے کشمیر کی ایک بڑی آبادی کو متاثر کیا ۔ ابتدائی دور کی سب سے اہم شخصیت ”بلبل شاہ“ تھے، جو ترکستان سے آئے اور اپنی سادگی، مساوات اور اخلاص کی وجہ سے مقامی آبادی سمیت اشرافیہ کے دلوں میں جگہ بنا گئے۔ ان کی آمد کشمیر میں اسلام کے پ ±رامن، روحانی اور تدریجی فروغ کی بنیاد بنی۔لیکن کشمیر کی تہذیبی اور فکری شناخت پر سب سے گہرا اثر ”میر سید علی ہمدانی،شاہِ ہمدانؒکی آمد نے ڈالا۔ 1370ءکی دہائی میں جب وہ یہاں تشریف لائے تو ان کی شخصیت نے پورے معاشرے کی فکری و اخلاقی سمت متعین کر دی۔ وہ محض مذہبی رہنما نہیں تھے، بلکہ ایک ہمہ جہت مصلح تھے جنہوں نے روحانیت کے ساتھ معاشرتی نظم، ہنرمندی، اخلاقیات اور باہمی تعاون کا جامع تصور پیش کیا۔ انہوں نے سلسلہ کبرویہ کی تعلیمات کے ذریعے تزکیہ نفس، ذکرِ الٰہی اور ضبطِ نفس کو کشمیری روحانی مزاج کا حصہ بنایا۔میر سید علی ہمدانی ؒ نے کشمیر کے کونے کونے میں اپنی تعلیمات پہنچائی اور اسلام کی تبلیغ کے ساتھ ساتھ اصلاح معاشرہ کی طرف توجہ دی ۔ شاہِ ہمدان نے نہ صرف روحانی میدان میں اصلاح کا بیڑا اٹھایا بلکہ معاشی اور فنی زندگی کو بھی نئی جہت عطا کی۔ شال بافی، قالین سازی، نقش و نگاری اور پیپیئر ماشی جیسے فنون کے ذریعے انہوں نے مقامی ہنر کو عالمی معیار دیا۔ انہوںنے کشمیری معاشرے کو روزگار فراہم کرکے ان کی معیشت کو استحکام بخشا اور ان کے دور میں کشمیر ہنر اور فنون کا مرکز بن گیا ۔ سماجی مساوات، طبقاتی ہم آہنگی اور باہمی احترام ان کے پیغام کا بنیادی حصہ تھا، اور یہی تصورات بعد میں “کشمیر کی صوفی تہذیب” کے نام سے موسوم ہوئے۔قارئین شاہ ہمدان ؒ نو جو شع یہاں جلائی اس میں مزید جلا بخشتے ہوئے کئی دیگر بزرگوں نے بھی اپنی خدمات انجام دی جبکہ ان کے بعد جس شخصیت نے کشمیری روحانیت کو مقامی رنگ دیا، وہ تھے ۔شیخ نورالدین نورانی (نند ریشی)ؒ۔ انہوں نے صوفی افکار کو وادی کی روایتی ریشی تحریک سے جوڑ کر ایک منفرد اور دل آویز روحانی دھارا قائم کیا۔انہوںنے جو تعلیمات عام کیں اس سے اصلاح معاشرہ بھی ممک ہوا تھا ۔ ان کی تعلیمات کے دائرے میں سادہ زندگی اور باطنی پاکیزگی، فطرت سے محبت اور ماحول کا احترام، فقراءاور مجبور طبقے سے ہمدردی، لالچ، تکبر اور ظلم سے نفرت، تمام مذاہب اور انسانوں کے لیے احترام شامل ہیں انہوںنے کشمیر میں بھائی چارے اور مساوات کو بڑھاوا دیا ۔ قارئین وادی بھر میں پھیلے ہوئے صوفی مزارات،خانقاہِ معلی، حضرت بل شریف، چرارِ شریف، دستگیر صاحب، مخدوم صاحب اور دیگر مقامات،آج بھی امن، روحانیت اور ثقافتی تسلسل کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔صوفی روایت نے مذہبی رسوم تک خود کو محدود نہیں رکھا بلکہ کشمیری روزمرہ زندگی، موسیقی، شاعری، داستان گوئی اور فنون میں بھی ایک لازوال چھاپ چھوڑ دی۔ کشمیری ادب میں لال دید کے واحد، نند ریشی کے شرک، شمس فقیراور وہاب کھار کی روحانی شاعری صدیوں سے عوام کے دلوں پر حکمرانی کر رہی ہے۔ موسیقی میں صوفیانہ کلام اور چکّری، سنتور اور رباب کی دھنوں کے ساتھ روحانی تڑپ کو زندہ رکھتے ہیں۔اسی صوفی ورثے نے ایک خاص تہذیبی فکر”کشمیر یت“کو جنم دیا، جو رواداری، باہمی احترام، برداشت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور فطرت سے محبت پر قائم ہے۔ صدیوں تک مختلف مذاہب کے لوگ اسی مشترکہ فلسفے کے تحت امن سے رہتے رہے۔ صوفیوں کا پیغام تھا کہ انسانیت ہر شناخت سے بڑھ کر ہے اور محبت سب سے اعلیٰ عبادت۔

صوفی تحریک نے معاشرے میں کئی مثبت تبدیلیاں لائیںجن میں طبقاتی اور سماجی تفریق کو کمزور کیا، مشترکہ میلوں، خانقاہی اجتماعات اور رسومات کے ذریعے بھائی چارہ بڑھایا، خانقاہوں میں لنگر اور خیرات کے نظام نے ضرورت مندوں کی مدد کو منظم شکل دی،کشمیر کی صوفی ثقافت اس وادی کی تاریخ کا سب سے روشن باب ہے۔ شاہِ ہمدان، نند ریشی، لال دید اور دیگر بزرگوں کی تعلیمات نے ایک ایسی تہذیب کی بنیاد رکھی جو محبت، روحانیت اور ہم آہنگی پر قائم ہے۔ آج بھی کشمیر کے پہاڑوں، بستیوں، دریاوں، آستانوں،موسیقی اور شاعری میں وہی نرم، لطیف اور ابدی صوفی روح رواں دواں ہے۔بالکل ان دریاو ¿ں کی طرح جو خاموشی سے وادی کو زندگی دیتے رہتے ہیں۔قارئین موجودہ تیز رفتار دور میں جہاں زندگی کی نہ صبح کہیں ہے اور نہ کہیں شام تو اس دنیاوی کشمکش میں روحانیت اور روح کا سکون ختم ہو چکا ہے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ان بزرگوں کی تعلیمات کو اپنایا جائے اور انسانیت ، کشمیر یت اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے تاکہ ایک بار پھر وادی کشمیر میں دلی سکون اور ایمانی تازگی کا دور شروع ہو ۔

 

Previous Post

وادی کشمیر کے حالات میں نمایاں بہتری

Next Post

Verify School Affiliation Status Before Enrolling Children, CEO urges stakehodlers

Arshid Rasool

Arshid Rasool

Next Post

Verify School Affiliation Status Before Enrolling Children, CEO urges stakehodlers

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

  • Home
  • Our Team
  • About Us
  • Contact Us
Dalgate, Near C.D hospital Srinagar Jammu and Kashmir. Pincode: 190001.
Email us: editorjkns@gmail.com

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

No Result
View All Result
  • Home
  • Top Stories
  • Kashmir
  • Jammu
  • National
  • Business
  • Sports
  • Oped
  • World

© JKNS - Designed and Developed by GITS.

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.